حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا نے متھرا ضلع کے شری کرشنا جنم بھومی-عیدگاہ کمپلیکس میں 6 دسمبر کو 'لڈو گوپال' کے جلبھیشیک کرنے اور ہنومان چالیسہ پڑھنے کی اجازت مانگی ہے۔مہاسبھا کا دعویٰ ہے کہ مسجد کا احاطہ قدیم شری کرشنا مندر کا حصہ تھا۔
متھرا انتظامیہ نے ضلع میں کسی بھی سیاسی، سماجی یا مذہبی تنظیم کی طرف سے پانچ یا پانچ سے زیادہ لوگوں کے گروپ کی اجازت کے بغیر جلسہ، دھرنا اور مظاہرے وغیرہ پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ پابندی اگلے سال 28 جنوری تک نافذ رہے گی۔
انتظامی ذرائع کے مطابق ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کے 30 سال مکمل ہونے پر کچھ خاص سرگرمیوں جیسے ہنومان چالیسہ کا پڑھنا اور بلدیاتی انتخابات وغیرہ کے پیش نظر یکم دسمبر سے 28 جنوری تک امتناعی احکامات نافذ کیے گئے ہیں۔
اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے قومی خزانچی دنیش شرما نے جمعہ کو ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنے خون سے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھ کر 6 دسمبر کو سری کرشنا جنم بھومی کمپلیکس میں واقع شاہی عیدگاہ میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کی اجازت مانگی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر آپ ہمیں ہنومان چالیسہ پڑھنے کی اجازت نہیں دے سکتے تو کم از کم ہمیں یوتھنیشیا کی اجازت دیں۔